20 نومبر، 2024، 9:20 AM

مقاومت کی دفاعی طاقت کی وجہ سے امریکہ مذاکرات پر مجبور ہے، حزب اللہ

مقاومت کی دفاعی طاقت کی وجہ سے امریکہ مذاکرات پر مجبور ہے، حزب اللہ

حزب اللہ کے اعلی رہنما نے کہا ہے کہ مقاومت کی دفاعی طاقت کی وجہ سے امریکہ مجبور ہوکر راہ حل کے لئے میدان میں آیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ حزب اللہ نے بیروت اور دیگر علاقوں پر صہیونی حملوں کا دندان شکن جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔

تنظیم کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ محمود قماطی نے کہا ہے کہ مقاومت نے مختلف مواقع پر اپنی دفاعی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے امریکہ کو راہ حل کے لئے خود میدان میں آنا پڑا ہے۔ ہم مقاومت کرکے صہیونی حکومت کو تجاوز سے روکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن غزہ میں حماس کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی حزب اللہ کے ساتھ بھی جاری رکھیں گے اور خود وعدہ خلافی کرنے کے بعد فریق دوم پر الزامات لگائیں گے۔

قماطی نے کہا کہ ہم مذاکرات کے بارے میں اس وقت کوئی تفصیلات نہیں بتائیں گے کیونکہ اس سے مذاکرات کاروں پر اثر پڑتا ہے۔ ہمیں دشمن سے کسی قسم کی صاف گوئی اور شفافیت کی توقع نہیں ہے۔ دشمن کو غزہ کی طرح لبنان میں شکست ہوگی۔ ہم امریکہ اور اسرائیل یعنی دو دشمنوں سے مقابلہ کررہے ہیں۔ لبنانی پارلیمانی اسپیکر پر بہت دباؤ ہے لیکن وہ اس کو اچھی طرح ڈیل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محمد عفیف کو شہید کرکے دشمن مقاومت کی آواز دبانا چاہتے ہیں۔ ان کی شہادت سے دشمن کے خلاف جدوجہد میں مزید تیزی آئے گی۔ دشمن کے ان اقدامات کا سخت جواب دیا جائے گا۔

News ID 1928242

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha